دیپالپور میں احمدی عبادت گاہ پر پولیس کا حملہ

2025-03-11 15:48:28

دیپالپور میں احمدی عبادت گاہ پر پولیس کا حملہ

10 ستمبر 2024 ء کو پولیس نے غیر قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایک احمدی کے ڈیرے واقع سبحان شاہ دیپالپور، اوکاڑہ پر تعمیر شدہ احمدی عبادت گاہ کے مینار توڑ دیے، نیز وہاں لکھے ہوئے مقدس کلمات مٹا دیے۔

تفصیلات کے مطابق مؤرخہ 10 ستمبر کی شام DSP کی سربراہی میں تھانہ دیپالپور سے پولیس کی دو گاڑیاں ڈیرے پر آئیں۔ جن میں 12 سے 14 پولیس اہلکار تھے۔

انہوں نے ڈیرے کے گردونواح کو Cordon Off کر کے احمدی عبادت گاہ پر بنے مینار توڑ دیے اور پھر سیمنٹ کی مدد سے مقدس کلمات مٹا دیے۔ یہ احمدی عبادت گاہ 1984 سے پہلے کی تعمیر شدہ ہے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے معزز جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے فوجداری متفرق نمبر 5151/B/2023 عمران حمید بنام سرکار کے فیصلہ میں پیرا نمبر 16 میں یہ قرار دیا تھا کہ میری رائے میں یہ دفعات اس بات کی اجازت نہیں دیتیں کہ آرڈیننس 20 مجریہ 1984 جس کے ذریعے یہ دفعات وجود میں آئی تھیں، کے نفاذ سے پہلے کی عمارات بھی منہدم کی جائیں یا ان میں کوئی تبدیلی کی جائے۔

پاکستان خصوصاً پنجاب میں احمدی عبادت گاہوں کو مذہبی انتہا پسند مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔ یہ صورتحال لمحہ فکریہ ہے، کیونکہ احمدیوں کے خلاف اس طرح کے غیر قانونی اقدامات سے وطن عزیز تباہ ہو رہا ہے۔ پاکستان کے تمام شہری بلا لحاظ عقیدہ مساوی شہری ہیں۔ ایسے میں ایک مذہبی گروہ کی عبادت گاہوں کو مسلسل نشانہ بنا کر مذہبی انتہا پسند وطن عزیز پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں۔


Disclaimer: This article is reproduced from other media. The purpose of reprinting is to convey more information. It does not mean that this website agrees with its views and is responsible for its authenticity, and does not bear any legal responsibility. All resources on this site are collected on the Internet. The purpose of sharing is for everyone's learning and reference only. If there is copyright or intellectual property infringement, please leave us a message.
©copyright 2009-2020markets krpopstar     Contact Us SiteMap